۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مولانا سید مختار حسین جعفری

حوزہ/ دشمن اس وہم و گمان میں نہ رہے کہ وہ شیعیان حیدر کرار کے حوصلوں کو پست کر دیں گے اور اب وہ کبھی مسجد میں نہیں جائیں گے یا نماز نہیں پڑھیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا، بلکہ جوق در جوق لوگ پہلے سے زیادہ حوصلے کے ساتھ ، عشق و محبت کے ساتھ خدا کی بارگاہ میں جائیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر حوزہ علمیہ امام محمد باقر (ع)، صدر شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں و سرپرست اعلی شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید مختار حسین جعفری نے پاکستان کے شہر پشاور میں مسجد پر ہونے والے خودکش حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک پاکستان کے شہر پشاور میں جو انتہائی دردناک حادثہ رونما کیا گیا ہے کہ جس میں مسجد میں جمعے کی نماز میں بیٹھے ہوئے نمازیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا اور پھر ایک دھماکہ کیا گیا کہ جس کے نتیجے میں دسیوں بے گناہ نمازیوں کو ، کہ جو مسجد میں خدا کی بارگاہ میں آئے تھے ، خاک و خوں میں غلطاں کیا گیا اور بہت سارے بے گناہ اور نہتے لوگوں کو زخمی کیا گیا ۔

یہ ایک ایسا دردناک حادثہ ہے کہ جسے رونما کرنے والے عوامل اور افراد ہر گز مسلمان نہیں ہو سکتے، کیونکہ کوئی مسلمان مسجد کی بے حرمتی کا مرتکب نہیں ہو سکتا چہ جائیکہ وہ مسجد میں کسی مسلمان کی یا کسی دوسرے بے گناہ انسان کی جان لے اور ان کو خاک و خون میں غلطاں کرے۔

سید مختار حسین جعفری نے کہا کہ اس حادثے کے پیچھے یقینا شر پسند عناصر کا ہاتھ ہے اور یہ ایسا حادثہ ہے کہ جس کے بارے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس میں پاکستانی حکومت کی نہ صرف ناکامی ہے بلکہ اس میں کسی نہ کسی پیمانے پر حکومتی کارندوں کی شرارت کا دخل ہے اور وہ اس کے ذمے دار ہیں کہ جو نہتے نمازیوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے اور شر پسند عناصر کو مسجدوں، امام بارگاہوں اور دوسرے مقدس مقامات سے دور نہیں رکھ سکتے، تو یقینا اس میں کسی نہ کسی پیمانے پر حکومتی کارندوں کی شرارت ہے اور ان کا عمل دخل ہے۔

مدیر حوزہ علمیہ امام محمد باقر (ع)نے کہا کہ اس قسم کے حادثے رونما کر کے دشمن اس وہم و گمان میں نہ رہے کہ وہ شیعیان حیدر کرار کے حوصلوں کو پست کر دیں گے اور اب وہ کبھی مسجد میں نہیں جائیں گے یا نماز نہیں پڑھیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا، بلکہ جوق در جوق لوگ پہلے سے زیادہ حوصلے کے ساتھ ، عشق و محبت کے ساتھ خدا کی بارگاہ میں جائیں گے، مسجدیں آباد رکھیں گے اور چونکہ یہ درس انہوں نے کربلا سے لیا ہے تو وہ اسی طریقے سے شھادتیں پیش کرتے رہیں گے۔

صدر شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں نے کہا کہ یہ دہشت گرد عناصر ہر گز اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے، ظلم ہر گز پنپ نہیں سکتا ، مظلوموں کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتا اور ہر گز قوموں کو دبا نہیں سکتا ،ظلم ناکام ہو کر رہتا ہے اور شیعیان حیدر کرارنے یہ درس کربلا والوں سے لیا ہےاور ہر دور میں ابوسفیان کے ماننے والوں کے حوصلوں کو پست کیا ہے اور ان کو شکست دی ہے اور انشا اللہ آئندہ بھی ایسا ہی ہوتا رہے گا۔

ظاہر ہے کہ یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ جس میں یہ کہا جا سکے کہ اس میں کسی مسلمان کا ہاتھ ہے، یہ کام کسی مسلمان کا نہیں ہو سکتا، کیونکہ مسلمان مسجدوں کا احترام کرتے ہیں اور نمازیوں کا احترام کرتے ہیں۔

ہم اس سلسلے میں پاکستان کے شیعوں کے ساتھ ہمدردی کا اظھار کرتے ہیں اور پاکستان کے علماء و ذاکرین و بالعموم بر صغیر کے علماء و ذاکرین کو اس بات کی تاکید کرتے ہیں کہ انہیں مقام معظم رھبری حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ امام سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کےفتوے پر عمل کرنا چاہئے اور دشمن کو موقع نہیں دینا چاہئے کہ وہ بہانہ بنا کر مسجدوں کو نشانہ بنائے، مجلسوں کو نشانہ بنائے، عزاداری کو نشانہ بنائے یا دوسرے مقدس مقامات کو نشانہ بنائے۔ یہ انتہائی ضروری عمل ہے کہ جس کی طرف شیعہ علماء کو، شیعہ ذاکرین کو، شیعہ خطباء کو ، اہل منبر کو اور اہل مجلس و محفل کو متوجہ رہنا چاہئے کیونکہ مقام معظم رھبری کا یہ فتوی ٰ شیعوں کی حفاظت کے لئے ہے ، شیعوں کو تحفظ دینے کے لئے ہے اور عالم اسلام میں وحدت ایجاد کرنے کے لئے ہے کہ جس کے نتیجے میں دین اسلام ، دین تشیع اور مذھب تشیع دنیا میں پھیل سکتا ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم حوزہ علمیہ امام محمد باقر علیہ السلام، شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں اور شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کی جانب سے پشاور میں رونما ہونے والے اس واقعے کی شدید اللحن اور پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اور حکومت پاکستان سے اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان عوامل کو اور ان لوگوں کو کہ جو اس واقعے کے ذمہ دار ہیں، کیفر کردار تک پہنچائے ، ان کو کڑی سے کڑی سزا دلائے، آئیندہ شیعوں کی حفاظت کا انتظام کرے ، امام بارگاہوں کی اور مسجدوں کی حفاظت کا انتظام کرے اور دنیا میں اپنے آپ کو ایک دہشت گرد حکومت کے طور پر متعارف ہونے سے بچائے اور محفوظ رکھے۔

مولانا نے مزید کہا کہ خداوند عالم سے دعا گو ہیں کہ وہ اس واقعے میں شھید ہونے افراد کے درجات بلند کرے، مجروحین کو شفاء کامل و عاجل عطا فرمائے اور دیگر شیعوں کے حوصلوں کو بلند رکھے اور اس کے سلسلے میں ہم اپنے زمانے کے امام عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہیں اور خداوند متعال سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمارے امام کے قلب نازنین کی تسلی و تشفی کا سامان فراہم کرے اور آئیندہ اس قسم کے شر پسند عناصر کا قلع قمع کرے اور ان کو پروردگار عالم ان کے ناپاک عزائم میں ناکام کرے اور انہیں صفحہ ہستی سے نابود کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .